خداوندا ملالہ کو حیات شادماں دینا
میں سرحد پار
غیروں کو کوئی الزام دوں کیسے
مجھے اچھا نہیں لگتا
مگر اک بات واضح اور سچی ہے
مرے اپنے قبیلے میں
کئی عفریت باقی ہیں
جو شیطانوں کے ساتھی ہیں
کسی پورس کے ہاتھی ہیں
میں جو بھی لفظ آب زرسےلکھتا ہوں
انہیں ہرگز نہں بھاتا
کسی شاخ ِ محبت پر کوئی کونپل اگر پھوٹے
تو اسکو نوچ لیتے ہیں
اگر تاریکی شب میں
کوئی قندیل روشن ہو تو گھبر ا کر
بجھا دیتے ہیں پل بھر میں
یہ ضحن رنگ و بو کو بھی
جلا دیتے ہیں پل بھر میں
نشان عزم و ہمت کو
مٹا دیتے ہیں پل بھر میں
یہ چمگادڑ یہ تاریکی کے باشندے
خرابی کے نمائندے
ازل ہی سے
یہ کب چاہت کے حامل ہیں
مرے پرکھوں کے قاتل ہیں
خداوندا مجھے ان سے نمٹنے کا مسلسل حوصلہ دینا
میری بچی ملالہ کو
حیات شادماں کے ساتھ
تازہ ولولہ دینا
تحریر : (سید مسعود کاظمی ملتان )
جو شیطانوں کے ساتھی ہیں
کسی پورس کے ہاتھی ہیں
میں جو بھی لفظ آب زرسےلکھتا ہوں
انہیں ہرگز نہں بھاتا
کسی شاخ ِ محبت پر کوئی کونپل اگر پھوٹے
تو اسکو نوچ لیتے ہیں
اگر تاریکی شب میں
کوئی قندیل روشن ہو تو گھبر ا کر
بجھا دیتے ہیں پل بھر میں
یہ ضحن رنگ و بو کو بھی
جلا دیتے ہیں پل بھر میں
نشان عزم و ہمت کو
مٹا دیتے ہیں پل بھر میں
یہ چمگادڑ یہ تاریکی کے باشندے
خرابی کے نمائندے
ازل ہی سے
یہ کب چاہت کے حامل ہیں
مرے پرکھوں کے قاتل ہیں
خداوندا مجھے ان سے نمٹنے کا مسلسل حوصلہ دینا
میری بچی ملالہ کو
حیات شادماں کے ساتھ
تازہ ولولہ دینا
تحریر : (سید مسعود کاظمی ملتان )
No comments:
Post a Comment